Bazm e Urdu - The urdu poetry app

آنکھ میں سوغات

By: رشِید حسرتؔ

دُور کر دے گا کبھی سات نہِیں ہونے دے گا
وقت بےدرد مُلاقات نہِیں ہونے دے گا

غم کی وہ آنکھ میں سوغات لِیے پِھرتا ہے
درد کی کوئی بھی برسات نہِیں ہونے دے گا

اُس نے سِیکھا ہے کوئی قطع کلامی کا ہُنر
اِس لِیے ڈھنگ سے ہی بات نہِیں ہونے دے گا

تُو نے سونپی ہے جِسے ایک اندِھیری نگری
وہ تِرے دِن کو کبھی رات نہِیں ہونے دے گا

تُم کو معلُوم ہے فِطرت ہے مگر خُوش گوئی
اپنے لہجے کو کبھی دھات نہِیں ہونے دے گا

ہم نے سوچا تھا کہ آسان رہے گی منزِل
پر حرِیف ایسا ہے بد ذات، نہِیں ہونے دے گا

دِل عجب چِیز ہے یہ خُود تو رہے شِکوہ کُناں
میں کرؤں تُم سے شکایات، نہِیں ہونے دے گا

سانپ کی طرح مِرا بھاگ بدلتا ہے کھال
تیرے ہاتھوں میں مِرا ہات نہِیں ہونے دے گا

جِس کی بیٹی کی کبھی لوٹ گئی ہو حسرتؔ
خالی لوٹے کوئی بارات نہِیں ہونے دے گا


 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore