By: Muhammad Mumtaz Rashid
اپنی اچھی روایتیں ساری
ہو رہی ہیں جو ہر گھڑی پامال
ان کو تخریب سے بچانا ہے
ان پہ افتاد کا جو عالم ہے
اس کا کچھ سدباب کرنا ہے
اپنے اچھے رواج عمدہ اصول
ہو چکے ہیں جو نیست و نابود
ان کو پھر سے فروغ دینا ہے
ان کو پھر سے بحال کرنا ہے
خود کو پھر باکمال کرنا ہے
اپنی ایسی روایتیں ساری
جو مضر ہیں مگر مروج ہیں
ان سے دامن بچا کے چلنا ہے
ان کو جیسے بھی ہو بدلنا ہے
جتنے رسم و رواج ہیں معقول
وہ کسی ملک و قوم کے بھی ہوں
اور ہمارے لئے بھی ہوں موزوں
ان کو بس یہ سمجھ کے اپنا لیں
وہ ہیں اپنی ہی گمشدہ میراث
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?