By: Azra Naz
جھلستے چہروں کو یاد رکھوں یا موسموں کا شباب دیکھوں
نظر میں چہروں کی ذردیاں ہوں تو کیسے کھلتے گلاب دیکھوں
نہ دوست دشمن کی کوئی پہچاں ، نہ فرق اپنے پراۓ کا کچھ
ہر ایک چہرہ چھپا ہوا ہے میں کیسے زیرِ نقاب دیکھوں
بدلتے چہروں کو دیکھنے کا ابھی تجربہ نہیں ہے مجھ کو
سدا جو تھا مہربان مجھ پر میں کیسے اُس کا عتاب دیکھوں
ہر اِک قدم پر نئے حوادث ، ہر اِک قدم پر نئی کہانی
ملے جو فُرصت کا کوئی لمحہ تو زندگی کی کتاب دیکھوں
ہے زندگی پھر بھی خوبصورت اگرچہ اس میں نہ کچھ بچا ہو
جو چل پڑو ں تو ہر اِک قدم پر نیۓ نیۓ کھلتے باب دیکھوں
بدلتے لمحوں کے ساتھ شاید بدل رہی ہیں پرانی قدریں
جو نفس کا ہے غلام عذراؔ اُسی کو میں کامیاب دیکھوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?