By: Perveen Shakir
الزام تھا دیے پہ نہ تقصیر رات کی
ہم نے تو بس ہوا کے تعلق سے با ت کی
ہر صبح جب کہ صبحِ قیامت کی طرح آئے
ایسے میں کون ہو گا جو سوچے ثبات کی
تکلیف تو ہُوئی مگر اے ناخنِ ملال
کُھلنے لگی گرہ بھی کوئی اپنی ذات کی
زنجیر ہے، جزیرہ ہے یا شاخِ بے ثمر
اب کون سی لکیر سلامت ہے، ہات کی
مرنے اگر نہ پائی تو زندہ بھی کب رہی
تنہا کٹی وہ عمر جو تھی تیرے سات کی
پھر بھی نہ میرا قافلہ لٹنے سے بچ سکا
میں نے خبر تو رکھی تھی ایک ایک گھات کی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?