Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کیا تماشا ہے کہ ہر شخص تماشائی ہے

By: وشمہ خان وشمہ

کیا تماشا ہے کہ ہر شخص تماشائی ہے
میری شہرت بھی مرے واسطے رسوائی ہے

میرے سینے میں تجھے ملنے کی خواہش ہے مگر
ایک دنیا مجھے ملنے کی تمنائی ہے

کل جو کترا کے گزرتا تھا اسے راہوں میں
آج دیکھا تو مجھے خود پہ ہنسی آئی ہے

ہر کوئی جانتا ہے میں نے تجھے پیار کیا
میری اس شہر کے لوگوں سے شناسائی ہے

کیا کروں اس کے بنا جینا نہیں ہے میں نے
حضرتِ ناصح عبث پندِ شکیبائی ہے

لوگ مجبور بھی ہوتے ہیں محبت میں یہاں
وشمہ کب ایسا کہا ہے کہ وہ ہرجائی ہے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore