By: M.ASGHAR MIRPURI
تیری محفل میں ہم دیوانہ وار چلے آتے ہیں
شکوے شکائتیں بھلا کر یار چلے آتے ہیں
ہم نے جب بھی کسی شاخ سے پھول توڑا
اس کے ساتھ خار ہی خار چلے آتے ہیں
پہلے تو آتے تھے تیرے بلانے پہ لیکن
اب کرنے تیرا دیدار چلے آتے ہیں
جنہوں نے گھر سے باہر قدم نہ رکھا تھا
تیری خاطر وہ سر بازار چلے آتے ہیں
دل کے دروازے دن رات کھلے رکھتا ہوں
ہر روز نئے کرائے دار چلے آتے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?