By: Naveed Zia Balouch
حدِ گزارشات مکمل نہ ہو سکی
گویا کہ کائنات مکمل نہ ہو سکی
اک رات مجھ کو چھوڑ کر تنہا وہ چل دیئے
پھر یہ ہوا کہ رات مکمل نہ ہو سکی
آنکھوں نے چھپ کے آپ کو دیکھا تو تھا مگر
آنکھوں کی واردات مکمل نہ ہو سکی
اک بار میں نے خود کو بکھیرا تھا دوستو
بس پھر مری حیات مکمل نہ ہو سکی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?