By: Usman Yasin
سرد ہوائیں رخصت ہوئیں اور گرمی کا استقبال ہوا
چائے کافی کو کیا بائے بائے شروع شربت کا استعمال ہوا
پر ہائے ری قسمت برف اور اے سی کی ٹھنڈک خواب ہوئی
لوڈ شیڈنگ کی مہربانی سے اب تو جینا ہی محال ہوا
جیب کا وزن گھٹتا جاتا ہے اور بل کا بڑھتا جاتا ہے
پھر بھی یارو تاریکی اور اندھیرا ہی اپنا حال ہوا
یو پی ایس اور جینریٹر والوں کے ہوئے وارے نیارے
اس پر پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمال ہوا
کے ای ایس سی اور واپڈا کی جنگ میں نہ پوچھو پیاروں
بے چارے شہریوں کے صبر و تحمل کا خوب استحصال ہوا
گھڑی تکتے رہتے ہیں رات دن صبح و شام
ہائے بلب جلنے کا انتظار تو جیسے پورا سال ہوا
ہم نے تو اب مان لیا ہے آخر اے عثمان
دنیا میں حکومتوں کی طرح بجلی کو بھی زوال ہوا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?