By: dr.zahid sheikh
اس کی نظروں میں میں برا ہی رہا
جانے کیوں مجھ سے وہ خفا ہی رہا
بن گیا وہ مرا شریک سفر
اور پھر اجنبی بنا ہی رہا
آہ کا اس پہ کچھ اثر نہ ہوا
میں بھی پتھر کو پوجتا ہی رہا
گھر سے نکلا تھا خود کو بہلا نے
دل چمن میں بھی پر بجھا ہی رہا
ہو سکی تم سے نہ مسیحائ
دل کا زخم آج تک ہرا ہی رہا
اس کے آنے کی جب خبر پائ
راستوں کو میں دیکھتا ہی رہا
ہے الگ ہی مرا انداز سخن
میں زمانے سے بھی جدا ہی رہا
نہ تھا تیرا نصیب وہ زاہد
اس کو رب سے تو مانگتا ہی رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?