By: سیده سعدیه عنبر جیلانی
اب درد یہ اور اٹھایا نہیں جاتا
بھول کے بھی تجھے بھولایا نہیں جاتا
تم کیا سخی ہو، کیا ناصح ہو تم
تم سے تو کوئی روٹھا منایا نہیں جاتا
ہو جاتی اس وقت محبت مفلس
پیماں جب کوئی نبھایا نہیں جاتا
آنکھوں سے جان لیتے ہیں لوگ حقیقت
قصہ تو ہر ایک کو سنایا نہیں جاتا
اتار پھینکیں گے کسی روز لبادہ تیرا
زندگی بوجھ تیرا اور اٹھایا نہیں جاتا
کب تلک میں خوش فہمی میں رہوں
خود کو اب اور بنایا نہیں جاتا
جذبات کو پڑھ لیتے ہیں احساس اکثر
جذبہ ہر ایک بتایا نہیں جاتا
خدا پرست، اہل ء ظرف سے سنو
دل کبھی کوئی رولایا نہیں جاتا
نجانے صبر ہے میرا یا بے ضبط عنبر
اب تو آنسو بھی کوئی بهایا نہیں جاتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?