By: Mubeen
کیوں میرے درد کو تم درد نہیں سمجھتے
میری بےبسی کو اپنی بےحسی نہیں سمجھتے
پریشان چہروں پر کرب کے آثار ہیں
کیوں اس کرب کو تم انتہا نہیں سمجھتے
جب غریب تنگ آکر گریبان چاک کرے گا
کیوں اس گھڑی کو تم انقلاب نہیں سمجھتے
بے رونق چہرے ہیں اور ویران دل
کیسے مسیحا ہو علاج نہیں سمجھتے
کارخانوں کے پہیے بند ہیں
تم ٹھنڈے چولہوں کی بجھی آگ نہیں سمجھتے
تم دریاؤں پر تو بند باندھ سکتے ہو
شاید آدمیوں کے سیلاب کو نہیں سمجھتے
بہت صبر آزما ہے تیرے وعدوں پر یقین
تم غریبوں کے صبر کی انتہا کو نہیں سمجھتے
نعروں کی سیاست سے غریبی نہیں مٹتی
تم معصوم آنکھوں کی حسرتوں کو نہیں سمجھتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?