By: Dr.Zahid sheikh
میں چاہ کے بھی فراموش درد کر نہ سکا
زباں کا زخم جو تو نے دیا وہ بھر نہ سکا
خیال و خواب کی دنیا میں کھو کے کیا پایا
بگڑ کے اپنا مقدر تو یوں سنور نہ سکا
فریب دینے کی نیت تھی آج پھر اس کی
ثبوت ایسا تھا وہ بات سے مکر نہ سکا
وہی تو شخص ہے عنوان میرے شعروں کا
غموں کو سہتا ہے اور چاہ کے بھی مر نہ سکا
نجانے رات برستی رہی کہاں شبنم
پڑی ہے دھول کوئی پھول بھی نکھر نہ سکا
مرے وجود پہ زاہد خدا کا ہاتھ رہا
ہوائیں لاکھ چلیں غم کی میں بکھر نہ سکا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?