By: Syed Farrukh Imdad
میری آنکھوں سے اشکوں کی روانی نہیں جاتی
میرے زہن سے تیری اٹھتی ہوئی جوانی نہیں جاتی
تیرے بعد بھی ابھرتے ہیں، مچلتے ہیں بہت
کمبخت میرے جذبوں کی فراوانی نہیں جاتی
چھوڑ دیا ہے تخت و تاج تیرے لئے مگر
حاکم ہوں لہجے سے حکمرانی نہیں جاتی
ہوئے تھے جسکی خاطر شاہ سے فقیر ہم
خیالوں سے آج تک وہ مہارانی نہیں جاتی
جہاں رہتی ہے بڑا مشکل ہے رستہ بھی وہاں کا
اس طرف تو کوئی گاڑی باآسانی نہیں جاتی
چھوڑا ہے اس نے جب سے مجھے بے وجہ فرخ
اس بے وفا کے دل سے، پشیمانی نہیں جاتی
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?