By: طالب حسین ثباؔت
کچھ اور قریب آؤ کہ تنہائی بہت ہے
سانسوں میں ہی بس جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
ہم زندگی بھر ساتھ نہیں مانگتے تم سے
دو پل ہی ٹھہر جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
جس طرح سے برسات کے قطرات گلوں پر
یوں مجھ پہ برس جاؤ کہ تنہائی بہت ہے
دل شہر ہے جو بن ترے ویران پڑا ہے
رہنے کے لیے آؤ کہ تنہائی بہت ہے
راتیں نہیں کٹتی ہیں ثباؔت اب بنا تیرے
للّٰہ چلے آؤ کہ تنہائی بہت ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?