Bazm e Urdu - The urdu poetry app

کبھی نگاہ میں گلشن کبھی ہیں ویرانے

By: mohammad akhtar shaikh

کبھی نگاہ میں گلشن کبھی ہیں ویرانے
کہاں کہاں جنوں بھٹکائے گا خدا جانے

حقیقتوں سے گذرنا تو کوئی کھیل نہیں
یہاں تو اہل خرد ہورہے ہیں دیوانے

ہمارے دم سے ہے آباد میکدہ ساقی
ہمارے بعد نہ چھلکیں گے پھر یہ پیمانے

ہر اک نگاہ نثارِ جنون عشق ہوئی
کچھ اس ادا سے سرِ حشر آئے دیوانے

ہر اک موڑ پہ گزرا ہوں اس کے ساتھ مگر
یہ اور بات کہ اب وہ نہ مجھ کو پہچانے

انھیں تو اپنی نگاہوں سے گل کھلانے تھے
ہمارے دل پہ جو گذری اسے خدا جانے

ابھی تو گردش دوراں کی مجھ سے ذکر نہ کر
کھنک رہے ہیں ابھی میکدے میں پیمانے

ہمیں سے انجمن ناز میں ہے زیبائش
ہمارے دل سے ہی روشن ہیں آئنہ خانے

بُھلا سکیں گے نہ اختر جہاں کے لوگ ہمیں
ہمارے بعد کہیں گے ہمارے افسانے


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore