By: m.asghar mirpuri
بڑے بڑے لوگوں سے یاروں کی شناسائیاں بہت ہیں
اسی لیے میرے خلاف ہوتی محاذ آرائیاں بہت ہیں
خدا کے لیے تم لوگ مجھ پہ تہمتیں نہ لگاؤ
اس کام کے لیے میری ہمسائیاں بہت ہیں
میرے رقیبوں کو بھلا حسد کیوں نہ ہو
ریڈیو پر ہم نے دھومیں مچائیاں بہت ہیں
محبت کی دنیا میں سنبھل کر قدم رکھنا
سنا ہے ان راہوں میں کھڈے کھائیاں بہت ہیں
کم لباس میں جب نظر آتی ہیں کئی بیبیاں
لگتا ہے کہ اب کپڑے کی مہنگائیاں بہت ہیں
ہم نے تو کئی محفلوں کو رونقیں بخشیں اصغر
مگر اپنے مقدر میں تنہائیاں بہت ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?