By: وشمہ خان وشمہ
میرے گلشن کو یوں آباد نہ رکھا جائے
میرے حصے میں پری زاد نہ رکھا جائے
اتنا کافی ہے تماشا ہیں ترے شہر میں ہم
اپنی دنیا کو تو ناشاد نہ رکھا جائے
زندہ دل اہل محبت کے ہیں چہرے لیکن
آئینہ شہر کا آزاد نہ رکھا جائے
جس کے ہوتے ہوئے لٹ جائے یہ عزت اپنی
ایسا کم ظرف تو استاد نہ رکھا جائے
اب نئے لہجے میں لکھتی ہوں یہ تازہ غزلیں
میرے افکار کو بے داد نہ رکھا جائے
جن کا بس کام ہے پھولوں کو اذیت دینا
ایسے بھنورے کو چمن زاد نہ رکھا جائے
درد غیروں کے یہ پڑھتے ہوئے سوچا وشمہ
اپنا افسانہ کبھی یاد نہ رکھا جائے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?