By: Tariq Iqbal Haavi
رفتہ رفتہ اب خود کو سنبھال رہے ہیں
اُنھیں بھولنے کی عادت ہم ڈال رہے ہیں
اُنھیں ملنے کی بیقراری، اُنھیں دیکھنے کی حسرت
اُنھیں مل کر تو ہم اور بھی نڈھال رہے ہیں
وہ حسین ہے تو حُسن پہ ذوال لازم ہے مگر
ہم شاعر تو سدا ہی لازوال رہے ہیں
غیروں کی کہاں جرات کہ نظر بھی اُٹھا کے دیکھیں
خود اپنے ہیں جو پگڑیاں اُچھال رہے ہیں
رسوائی ہے حال و ماضی اور مستقبل میخانہ
تینوں حالتوں میں "حاوی" ہم بے حال رہے ہیں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?