By: Fazlul Hasan
ایک ہی بار میں دے دو مجھے خنجر والے
اب سہے جاتے نہیں زخم یہ نشتر والے
ہر کسی کے لئے وا دامن توحید نہیں
اس کی آ غوش میں آتے ہیں مقدر والے
تشنگی کے بھی مراحل ہیں۔ گزرنا ہو گا
جام پاتے نہیں سب ساقئ کوثر وا لے
چھوڑ کر اپنے سفینوں کو پریشاں ہو کر
آ رہے ہیں مری کشتی میں سمندر والے
نیند میں ہیں۔ انھیں غفلت میں پڑا رہنے دو
جاگ جائیں نہ کہیں خاک کے بستر والے
فکر طوفاں۔ نہ ہمیں خوف ہے قزاقوں کا
کشتی غرقاب نہ کر دیں کہیں اندر وا لے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?