By: dr.zahid Sheikh
جب زمانے کا چلن ہم پہ عیاں ہونے لگا
دوستوں پر بھی رقیبوں کا گماں ہونے لگا
کون سچ بولے کہ مقتل ہیں ، صلیبیں ہیں یہاں
جس نے سچ بولا وہ عبرت کا نشاں ہونے لگا
پھر وہی شعلہ ء دہشت ، ہے وہی ڈر کی ہوا
پھر لگی آگ ہر اک سمت دھواں ہونے لگا
باپ نے بیٹے کو پالا ہے بڑے نازوں سے
فکر مند رہتا ہے جب سے وہ جواں ہونے لگا
انتخابات کی باتیں ہیں خدا خیر کرے
مرگ فردا کا کوئی جشن یہاں ہونے لگا
ہو کسے آس بھلا موت سے بچ جانے کی
اب مسیحا نہ رہا دشمن جاں ہونے لگا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?