By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
جینے کی اک ادا ملی تیرے خطاب سے
ذہنوں کے تالے کھل گئے تیرے جواب سے
تیری وفاء کا جام پیا جس نے ایک بار
تا عمر وہ نشے میں رہا اس شراب سے
منزل پہ ہم کو لے کے چلا اعتماد سے
ہم تو بہل رہے تھے وگرنہ سراب سے
یکجاء کیا ہمیں یہاں قوت عطا کرئی
ورنہ گزر رہے تھے مسلسل عذاب سے
غفلت کی نیند طاری تھی ہم پہ بھی یاں مگر
آکر ہمیں جگایا ہے چھوٹے خواب سے
ناحق لہو بہا کے بھی جنت کا ہے گماں
ڈرتے نہیں خدا سے نہ یوم حساب سے
فکر رساء نے بخشا سیاست کو اک سکوں
ورنہ اٹی ہوئی تھی یہ نفرت کے باب سے
تو نے دیا ہے خدمت و برداشت کا چلن
تو نے مٹایا ظلم و تشدد نصاب سے
باطل کی پول کھولی ہے قائد نے ہی اشہر
باطل کو کھنچ لائے ہیں باہر نقاب سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?