By: Azra Faiz
وقت کی دہلیز پہ
جانے کتنے چاند گزرے
بند در کی کھڑکی سے
سیاہ بالوں میں چاندنی چمکے
وقت کی دہلیزپہ
ڈھلتی عمر میں کچے سپنے
پکّی حقیقت میں ہیں بدلے
کچے سپنے،پکی حقیقت
جانے کیوں رہتے ہیں الجھے
وقت کی دہلیز پہ
امیدوں کے روشن چہرے
جلتے بجھتے بجھ سے گئے ہیں
خالی جیبیں ہیں پھر بھی
قیمت پوچھتے رہتے ہیں
وقت کی دہلیز پہ
کم دِکھتی آنکھوں سے
گرتے اٹھتے قدموں سے
بند در کی کھڑکی سے
ہر بکنے والے کو
دیکھتے ہی رہتے ہیں
وقت کی دہلیز پہ
جانے کتنی بیٹیوں والے
کچی نیند سوتے سوتے
وقت سے پہلے
ابدی نیند سو جاتے ہیں
وقت کی دہلیز پہ
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?