By: Kaashif Raazee
مت الزام دہ دریا کو طغیانی کا
بند کمزور ہوں تو شہر ڈوب ہی جاتا ہے
سہ گیا درد جدائ،اگرچہ پہاڑ تہا کہ آخر
سمندر کی وسعت میں تو پتہر ڈوب ہی جاتا ہے
عروج و زوال سے عبارت ہے زندگی
شام ڈھلے سورج بھی تو آخر ڈوب ہی جاتا ہے
دکھوں کے ساون میں آنکھ اوڑھ لے قبائے آب
صحراءے حیات کا تو ہر منظر ڈوب ہی جاتا ہے
موسی ہو تو دریا بھی دیتا ہے رستہ کاشف۔۔۔
ٰانسان فرعون بن جائے تو بے خبر ڈوب ہی جاتا ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?