By: Shahzad Danish
ملک آزاد کو جو تو نے آج دلہن بنا دیا
جھنڈیوں اور قمقموں سے اس کو سجا دیا
اسلاف نے تھا جو اس کے لئے سب کچھ لٹا دیا
کیا دل چیرتی ہوئی اک برچھ کا حق ادا ہوا
صاحب ذی شعور نے کروائے سیمنار بہت
تقاریر اور بحث ومباحثے ہوتے رہے بہت
شامل ذکر ہوئے قائد واقبال اور اتحاد یگانگت
پر افسوس یہ سب تھے صرف زبان کی لذت
حق صدا رقص وسرور میں معدوم ہوگئی
نور و ادب کی ادا بے ہودگی میں ڈوب گئی
فرشتہ سیرت قوم ہنود و یہود میں رنگ گئی
دیکھ کر ہمارے اعمال روح محمد تڑپ گئی
آزادی کا حق کیا خوب ادا کیا ہم نے
ملک پاک کو کرپشن سے بھر دیا ہم نے
قربانی اسلاف کو رائیگان کردیا ہم نے
اسلامی قلعہ کو مقید زندان کردیا ہم نے
فرمان نبی ہوگا ہمارے حال میں شامل کب
کیبل چھوڑ کر یاد کریں گے کب اپنا رب
جان سکیں گے کب اپنی بربادی کے سبب
دانش جب ہوں ایک ہی ڈگر پہ زبان اور لب
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?