By: Roshani
مجھے جانے تیرے نسب سے
مجھے ایسا کوئی خطاب دو
پڑھنے سے جو نہ ختم ہو
مجھے ایسا کوئی نصاب دو
جو اترے مجھ میں روح تک
مجھے ایسے کچھ اسباب دو
جو ہر پل رہے مجھ پر سایہ فگن
مجھے ایسا کوئی سحاب دو
جو میری سیرت کو نکھار دے
وہ اپنے پیار کا حسن وجمال دو
پھر نہ اٹھے ذہن میں کوئی سوال
مجھے ایسا کوئی جواب دو
نا اترے میرے دل سے تیرا عشق
دم مرگ تک اپنے عشق کا شباب دو
شب و روز گزرے تیری یاد میں
مجھے عاشقی کے آداب دو
جو نڈر کردے مجھے زمانے سے
مجھے ایسا کوئی انقلاب دو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?