By: Abrar Hussain Syed
زندگی بھر زندگی کا یوں زیاں کرتے رہے
دل کی حالت سنگدلوں سے ہم بیاں کرتے رہے
سارا دن تو قہقہوں کے شور کا مرکز رہے
رات کے پچھلے پہر آہ و فغاں کرتے رہے
مات کھانا کام تھا جس کے ہم ماہر بنے
یہ یہاں کرتے رہے ، یہ ہی وہاں کرتے رہے
آشیانے کو بنا کر سانحوں کی داستاں
حادثوں کے شہر کو ہم آشیاں کرتے رہے
تھی کچہری زندگی کی اور مقدمہ عشق کا
جس میں دل ملزم ہوا ، ہم پیشیاں کرتے رہے
ان سے مل کر حال دل کہنے کی ہمت نہ ہوئی
خود سے جتنے شکوے تھے بعد ازاں کرتے رہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?