By: مظفر رزمی
ہجوم غم میں کس زندہ دلی سے
مسلسل کھیلتا ہوں زندگی سے
قریب آتے ہیں لیکن بے رخی سے
پرانے دوست بھی ہیں اجنبی سے
فرشتے دم بخود ابلیس حیراں
توقع یہ کہاں تھی آدمی سے
نظام عصر نو یہ کہہ رہا ہے
اندھیرے پھیلتے ہیں روشنی سے
چلے آئے حرم سے مے کدے میں
پریشاں ہو گئے جب زندگی سے
لگی ہے آگ جب سے گلستاں میں
بہت ڈرنے لگا ہوں روشنی سے
نہ ہو جو ترجمان وقت رزمیؔ
بھلا کیا فائدہ اس شاعری سے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?