By: muhammad nawaz
آئینوں کو تو نہ بے حال کرو
حسن والو ذرا خیال کرو
دے کے سارے جواب آنکھوں سے
کہہ رہے ہو کوئی سوال کرو
رخ چھپاؤ نہ ابھی آنچل میں
گلستاں کو نہ پر ملال کرو
تم ہو تخلیق کا اچھوتا پن
چاند کے سامنے مثال کرو
خواب لہروں میں اڑا دو زلفیں
وحشتوں پر کوئی تو ڈھال کرو
اپنے دامن کا سہارا دے دو
تتلیوں کو ذرا نڈھال کرو
اب کہاں پاؤ گے وجود اپنا
اب تمنائے ماہ و سال کرو
کس نے ڈالا ہے راہ الفت پر
کم از کم تم نہ یہ سوال کرو
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?