By: Ishraq Jamal Ashar Chishti
ریوڑھی اندھا اپنوں کو بانٹے یہاں
غیر مانگے تو پھر اسکو ڈانٹے یہاں
نا اہل بھرتی ہوکر شہنشاہ بنے
اہل جتنے تھے سب آکے چھانٹے یہاں
اونچے قد والے دار و رسن تک گئے
سازشوں سے پلٹ آئے ناٹے یہاں
بن کے معصوم جلاد پھر آگئے
کل انہوں نے گلے سب کے کاٹے یہاں
معافیاں مانگ کر گڑ گڑاتا ہے جو
اپنا تھوکا ہوا خود ہے چاٹے یہاں
کل یہ فرعون تھا آج روتا ہے جو
دل کرئے منہ پہ دوں اسکے چانٹے یہاں
دونوں ہاتھوں سے لوٹا میرے ملک کو
ہم کو دکھلائے نقصان و گھاٹے یہاں
پھول پر اپنا قبضہ جمانے کے بعد
دے گئے تھے اشہر ہم کو کانٹے یہاں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?