By: Ayesh khan
وفا کے نام پہ اکثر میں رو پڑی
تیرے ہر الزام پہ اکثر میں رو پڑی
نہ کر سکا تو یقین جاناں میرا کبھی
اپنے ہر کردار پہ اکثر میں رو پڑی
میں نے کہا تو ہی تو تو نے کہا تو نہیں
تیرے اس انکار پہ اکثر میں رو پڑی
جان کر بھی ساری بات بنا رہا انجان تو
ایسے ہر جزبات پہ اکثر میں رو پڑی
دیکھا اپنے ہاتھوں کو لکیریں خالی خالی تھیں
پڑھ کر اپنی ہی تقدیر پہ اکثر میں رو پڑی
عائش وہ اجنبی کر گیا تھا جو دل میں گھر
دیکھ کے اس کو بارہا اکثر میں رو پڑی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?