By: Jamil Hashmi
اپنے افسانے کو کوئی نام تو دے جاتے
جاتے جاتے کوئی پیغام تو دے جاتے
کیسے گزرے گی یہ زندگی تم بن
ہماری زیست کوتھوڑا آرام تو دے جاتے
کس سے کریں گے محبت کی باتیں ہم
ہماری چاہت کو کوئی انعام تو دے جاتے
پوچھتے ہیں لوگ تیرے روٹھنے کا سبب
پیارکی کہانی کو کوئی انجام تو دے جاتے
کتنی آسانی سے تم نے چھوڑ دیا ہمیں
ہماری نادانی کو درد بھرا اختتام تو دے جاتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?