By: ارسلان حُسین
میں اِک رشتے کی تکمیل کے لئے بہت کچھ گنوا بیٹھا
اپنا وقت اسکی جھولی پر دان کر دیا
دن بھر کا تھکا ہارا مگر پھر بھی اپنی نیندیں اُس پر قُربان کردی
اُس کے اِک جواب کے لئے نہ جانے کتنا انتظار کیا
میں چاہے جس کرب میں مبتلا ہوں اسے خبر نہ ہونے دی
ہمیشہ اُسکے لئے مسکراہٹ کا سبب بننا چاہا
لیکن
اس شخص نے پھر بھی میرا ہاتھ نہ تھامہ
کیا اُسے اس بات کا احساس نہیں؟
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?