By: Bakhtiar Nasir
یہ گلی بہت لمبی چوڑی ہے
دکھ زیادہ یاں‘ خوشی تھوڑی ہے
چھوڑ دئیے سب دھندے عاشق نے
سگ لیلی سے پریت جوڑی ہے
صبح یہیں گزرے شام یہیں بیتے
خون پیا اور چپل یاں توڑی ہے
ملنے کا امکاں تو معدوم ہے
پھر بھی گردن ہر سو موڑی ہے
آتے جاتوں کا حساب رکھا ہے
جگر جلایا ہے‘ نظر پھوڑی ہے
اب وہ سر بام آ جائیں گے
یہ کس نے ہوائ چھوڑی ہے؟
ایسی دیوانگی کا کیا کیجئیے
عاشق ہے اور یہ گلی نگوڑی ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?