By: مرید باقر انصاری
دل آج ہے بےتاب سا ارشاد کریں کیا
ہم درد سنا کر تمہیں ناشاد کریں کیا
شعراء جو غمِ ہجر کے زِنداں میں پھنسے ہیں
اے لوگو تمہیں ظُلم سے آزاد کریں کیا
آرام دہ محلوں میں وہ رہتے ہیں سکوں سے
بےحال فقیروں کو بھلا یاد کریں کیا
بس ہجر ہی کافی ہے کہ ہم ٹوٹ کے بکھریں
برباد ہیں , دشمن ہمیں برباد کریں کیا
مظلوموں کو جب جان سے جانے کا ہو خطرہ
یزداں کی عدالت میں وہ فریاد کریں کیا
محبوب جو زردار زمانے میں پھنسا ہو
بتلاؤ نہتے وہاں فرہاد کریں کیا
باقرؔ ہمیں بےدرد نہ کہہ دے یہ زمانہ
یوں ٹوٹے ہوۓ دل کو بھی آباد کریں کیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?