By: عُرفہ کامران
مرد و زن کی مثال گویا
اک دوجے کا لباس ہے
محبتوں سے گندھا یہ بندھن
وفا ہی اسکی اساس ہے
دو اجنبی بن گئے ہیں ساتھی
یہ دل جو طبع شناس ہے
کبھی ہے رنجش کبھی ہے راحت
یہ زندگی کی مٹھاس ہے
ہے اسکی قسمت میں ٹھنڈی چھاؤں
جو دل سراپا سپاس ہے
نذر نا کرنا انا کی اپنی
ان بن راہ اداس ہے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?