By: کاشف انجم
اپنے چمن سے بے آبرو ہو کر نکلے
اپنی آغوش کے گُل ہی بے خبر نکلے
دیے سے نکلی نفرت کی اِک چنگاری
شعلے میرے آشیاں سے سالوں بھر نکلے
یہ وہی ہیں ذرا دیکھو تو سہی
ہائے!قاتل بھی میرے ہمسفر نکلے
تھمتا ہی نہیں یہ درد کا طوفاں
ہائے میرے سینے سے اب تو جگر نکلے
اب آخر ہم کو مٹا ہی گئے انجم
آہ!داغ سارے بے نظر نکلے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?