Bazm e Urdu - The urdu poetry app

مری آنکھوں میں بھی کچھ خواب ادھورے رہ گئے ہیں

By: طالب حسین ثباؔت

مری آنکھوں میں بھی کچھ خواب ادھورے رہ گئے ہیں
تمھارے ہم نہیں، وہ جب سے ہم سے کہہ گئے ہیں

حساب الفت کے گو سارے ہی چکتا ہو گئے ہیں
مگر ہم امتحاں میں خون ہو کر بہہ گئے ہیں

خیال آتا ہے اُن کو وہ غلط کرتے رہے ہیں
ہم اُن کے سب ستم خاموش ہو کر سہہ گئے ہیں

عروج الفت کا پانے کے لیے عاشق تمھارے
اتر الفت کے سب صحرا میں تہہ بہ تہہ گئے ہیں

ترے عشّاق کی راہیں نہ روشن ہوں گی کیوں کر؟
اتار اپنی نظر میں وہ زمیں کا مہ گئے ہیں؟
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore