By: dr.zahid Sheikh
میری توقیر تھا اب باعث تحقیر ہوا
ایک ہی شخص مرے نام کی تشہیر ہوا
اس کے صدموں کو عیاں کرنے لگا بن چاہے
میرے اشعار میں جو حرف بھی تحریر ہوا
اب کسی اور طرف میرے قدم اٹھتے نہیں
کیسی وہ شخص مرے پاؤں کی زنجیر ہوا
لوگ کہتے ہیں اداسی ہے مری آنکھوں میں
واقعہ کس کے بچھڑنے کا یوں تصویر ہوا
جو تھے مفلس وہ محبت کو عیاں کر نہ سکے
شاہ کا تاج محل پیسوں سے تعمیر ہوا
حکمرانی تو سدا ہی سے محبت کی رہی
زور بازو سے تو دل کوئی نہ تسخیر ہوا
تجھ کو معلوم نہیں آج بھری محفل میں
کتنا اک شخص تری با توں سے دل گیر ہوا
جھوٹ کہنے پہ زمانے نے سراہا مجھ کو
بات جب حق کی کہی لائق تعزیر ہوا
اس کے دل میں بھی تمنا ہے مجھے ملنے کی
آ تو جاتا مگر وقت عناں گیر ہوا
تم رواں کہتے ہو ہر ایک غزل پر زاہد
اس روانی میں تو استاد فقط “ میر “ ہوا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?