By: اےبی شہزاد
یہ پیار عشق محبت خلوص عام نہ ہوتے
یہ بے تحاشا کبھی شہر میں غلام نہ ہوتے
غریب لوگ کبھی بھوک سے نہ مرتے ادھر پھر
برے اگر یہ حکومت کے انتظام نہ ہوتے
خلوصِ پیار سے گرکام کرتے سب یہاں پر لوگ
رقیب کوئی نہ بنتا یہ انتقام نہ ہوتے
پکار لیتے کسی اور نام سے ہی صنم کو
زبان رد یہ کبھی چرچے ہوئے عام نہ ہوتے
جنونِ عشق میں جذبات اپنے بس میں کہاں تھے
کبھی نہ ہوتی یہ رسوائی ہم کلام نہ ہوتے
کئی دنوں سے ہوں مصروف بعد میں ہی ملوں گا
چلا ہی آتا میں دو چار گر یہ کام نہ ہوتے
گناہ گار لکھے جاتے گر کبھی یہاں عاشق
سنہری لفظوں میں شہزاد پھر یہ نام نہ ہوتے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?