By: farishtaeyazdan
راہیں وہیں کھڑیں تھیں مسافر بھٹک گیا
اک لفظ آتے آتے لبوں تک اٹک گیا
جس پیڑ کی وہ چھاؤں میں کھیلا بڑا ہوا
کیا روگ لگ گیا کہ اسی سے لٹک گیا
دل سے اتر گیا جو جدھر بھی گیا ٬ گیا
لاہور پھر گیا ہو کہ چاہے اٹک گیا
کس کو جلا رہے ہو مرا ہوتھ تھام کر
لگتا ہے کوئی ہاتھ ترا بھی جھٹک گیا
جس کو فرشتہؔ لفظ مرا ہر عزیز تھا
کیوں اس کو آج لفظِ محبّت کھٹک گیا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?