By: Bushra babar
تو واقف ہے ہمارے دلوں سے مالک
یہ تیرا گھر ہے تو ہے اس کا مالک
یہ محبتیں ،یہ نفرتیں وقتی ہیں ساری
بس تیرا عشق ہے جو ازل سے ہے دائمی
اصل بات یہ ہے ،کی تقوی ہے ایماں ہے جس کے دل میں
وہی ہے مومن وہی بندہ حق ہے
غافل ہیں تیری یاد سےاور نام کے مسلماں ہیں
دل ہے کالے، من ہیں میلے پھر بھی انسان کہلاتے ہیں
ہے غیبت زباں پر منافقت ہے دلوں میں
طلب ہے دیدار کے ان کی اور خواہش ہے جنت اعلی کی
کچھ تو خیال کر اے بنی آدم ،نکل دنیا کی مستی سے
اک دن قضا بھی آنی ہے اور پھر تجھے لوٹ کےجانا ہے
عمل کچھ تو کر لے اس جہاں فانى میں اے غافل
کل خالی ہاتھ کس منہ سے منزل اول میں جاے گا
وہ ہے مہربانوں کا مہرباں، یہ ہے اس کی اعلی ظرفی
مگر کچھ تو تو بھی خیال کر اے خطا کاروں کے خطا کار
تیری خلوتوں کو وہ جانتا ،تیری جلوتوں کو وہ جانتا
ناداں تو کس گماں میں ہے،وہ تیرے لمحوں سے ہے با خبر
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?