Bazm e Urdu - The urdu poetry app

نہیں ہے نامہ ء اعمال میں کوئی نیکی

By: زبیر قیصر

نہیں ہے نامہ ء اعمال میں کوئی نیکی
کہ جو بھی تھی میں نے دریا میں ڈال دی نیکی

نجانے کون گناہوں کی مل رہی ہے سزا
یہ زندگی ہے یا کوئی گلے پڑی نیکی

میں ایک کتے کو انسان سے بچا لایا
یہ ایک دن میں ہوئی مجھ سے دوسری نیکی

میں اپنی پیاس کی شدت کو پی کے مر گیا تھا
پڑی ہوئی ہے وہیں دشت میں تری نیکی

نجانے کتنے گناہوں کی پردہ پوشی کو
امیرِ شہر نے سب کو دِکھا کے کی نیکی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore