Bazm e Urdu - The urdu poetry app

خود اپنے صحن میں گردن جھکا کے ٹھہرے تھے

By: rafiq sandeelvi

خود اپنے صحن میں گردن جھکا کے ٹھہرے تھے
مکین شہر کے مجرم تھے ، گھر کٹہرے تھے

بدن کے پیڑ گھٹن میں نمو د کیا پاتے
ہوائیں پا بہ سلاسل تھیں، رت پہ پہرے تھے

میں اس کے لمس کی آواز چھو کے کیا کرتا
کہ میری انگلیاں گونگی تھیں، ہاتھ بہرے تھے

رگوں میں قحط کا پھر خوف رینگتا کیوں تھا
ہماری فصل کے خوشے اگر سنہرے تھے

اکیلی رانی کہاں تک مدافعت کرتی
کہ ابکے راج محل میں شگاف گہرے تھے
 


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore