By: nosheen fatima abdulhaqq
کبھی جو ہم فراغت میں کہیں بیٹھے اکیلے ہوں
مناظر سب حسیں ہوں اور کچھ نغمے سریلے ہوں
کوئی بلبل کسی شاخ شجر پر گںگںاتا ہو
نہاتے پھول شبنم میں تروتازہ سجیلے ہوں
ندی تصویر لے لے کر ہمیں دکھلائے جاتی ہو
ہوا کی جھولیوں میں جھومتے پودوں کے جھولے ہوں
درختوں کا ہو سایہ صرف سبزے کا بچھوںا ہو
ہوا ہلکی رواں دریا ہو اوںچے پیڑ ٹیلے ہوں
نہ ہو کوئی پریشانی نہ یادیں ہوں کسی غم کی
بڑے ہی دور ہم سے سب یہ دنیا کے جھمیلے ہوں
فسانے چھیڑ ڈالیں گل ہمارے سامنے رنگیں
ادائیں دیکھ کر بےتاب دل کے تار ڈھیلے ہوں
ہوا نزدیک سے گزرے تو یوں محسوس ہو نوشی
کہ گویا ہم کو چھوںے کے بہانے ہوں یا حیلے ہوں
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?