Bazm e Urdu - The urdu poetry app

لباس پارسائی سے شرافت نہیں ملتی

By: ناصر دھامسکر

لباس پارسائی سے شرافت نہیں ملتی
ہو نفس سرکش تو حلاوت نہیں ملتی

رکھنا ہے باطن کو ملحوظ نظر پند میں
غیر پر نگاہ رکھنے سے قوت نہیں ملتی

دینے پڑتے ہیں سرانجام کارنامے نمایاں
یونہی کسی سالار کو شہرت نہیں ملتی

موجود ہیں شہر بابل کے نشانات بھی
بغیر حوادث کے چشم عبرت نہیں ملتی

گزارنی ہے زندگی ایماں کے سائے میں
ناقص یقیں کو ورنہ تقویت نہیں ملتی

پار کرنے ہوتے ہیں پہاڑ آلام کے ناصر
تبتک تکلیفوں سے راحت نہیں ملتی


Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?


Download on google play Download on appstore