By: muhammad nawaz
عمر بھر آس نے نبھائی بہت
زندگی مر کے یاد آئی بہت
تشنگی تھی کہ مچلتی ہی رہی
یاد دل سے تیری بھلائی بہت
اک انا ہی تو پاس تھی اپنے
راہ میں تیری وہ لٹائی بہت
لذت زخم ہی نہیں بخشی
درد نے نیند بھی چرائی بہت
روح منزل! تمہارے قدموں میں
دولت آرزو گنوائی بہت
ہاتھ پاؤں بندھے تھے منصف کے
دل نے دی ٹوٹ کے دہائی بہت
چلک ہی آئی شوق کی وحشت
ہم نے پلکوں تلے چھپائی بہت
سب کی منزل وہی حسرت نکلی
ہر ایک راہ آزمائی بہت
روئی کرنیں گلے سے لگ کے میرے
صبح گل یوں بھی راس آئی بہت
بھرم نے لفظ کی پناہ ڈھونڈی
دیکھ لی تیری بے وفائی بہت
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?