By: Rukhsana kausar
پھر رات رہی تاروں سے تیری باتیں کرتی
پھر رات گزری تیرے نام کا چراغاں کیے ہوئے
اک ضدی یقین تو آئے گا لوٹ کے
اچھے بھلے دل کو ہوں نادان کیے ہوئے
اب بھی تجھے شعروں میں تصویر کرتی ہوں
اب بھی یاد ہیں تیرے عہدوپیماں کیے ہوئے
نیند سے تو یہ رتجگے اچھے ساتھی
ورنہ تیرے خواب تھے پریشاں کیے ہوئے
نڈھال ہوں تیرے انتظار میں کہ اپنی بھی خبر نہیں
دن رات ہیں گزرتے ایسے نقصاں کیے ہوئے
بہت افسردہ ہیں میرے گھر کے درودیوار
رونق آشیاں کو ہوں ویراں کیے ہوئے
تو نہیں مگر پھر بھی ہے ہر لحظہ مجھ میں
میں تجھ کو ہوں خود میں میری جاں کیے ہوئے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?