By: م الف ارشیؔ
قدموں کا اس کے کوئی نشاں اب نہیں رہا
کتنا حسیں سماں تھا یہاں اب نہیں رہا
محفل میں جس کے حسن کے چرچےرہے سدا
" وہ حسنِ بے مثال جواں اب نہیں رہا "
سایہ گھنا تھا جس کا شجر وہ بھی گر پڑا
ماں باپ کا وہ کچا مکاں اب نہیں رہا
غیروں کی دکھ پہ آنکھ جو ہوتی تھیں نم یہاں
وہ پیار وہ خلوص یہاں اب نہیں رہا
دیکھا اسے جو میں نے عجب حال میں یہاں
مل جائے گا کہیں وہ گماں اب نہیں رہا
اتنا بھرا ہے میل دلوں میں یہاں کہ اب
رہنا مجھے گوارا یہاں اب نہیں رہا
اٹھو چلو کے ارشیؔ یہاں سب بدل گیا
کوئی بھی تو تمہارا یہاں اب نہیں رہا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?