By: shahzad hussain sa'yal
ترے جمال کے قصے بہت طویل ہوے
مری جوآنکھ کے موتی تھے اب تو جھیل ہوے
تجھے نگاہ میں اپنی بسا لیا تھا مگر
ترے وصال کے لمحے بہت قلیل ہوے
جو میری بات کو سننا فضول کہتے تھے
وہی تو لوگ ہیں جو اب مرے حلیل ہوے
تڑپ کے تشنگی سے ہم نے جاں گنوائی جہاں
وہی ہیں راستے لیکن ہیں اب سبیل ہوے
بلا کو دیکھتےہی جوتمہیں تھے چھوڑ گئے
یہ کیسے لوگ تھے سائل ترے خلیل ہوے
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?