By: م الف ارشیؔ
سچائی سے نظروں کو چرایا نہیں جاتا
دریا کے کناروں کو ملایا نہیں جاتا
لازم ہے محبت میں وفاؤں کا نبھانا
پھر دوسرے کو دل میں بلایا نہیں جاتا
کرنے کو تو یاں لوگ بہت کرتے ہیں وعدے
ہر کسی پہ دل کو یوں لٹایا نہیں جاتا
زخموں کے نشانات تو بھر جائیں گے اک دن
دل پر لگے زخموں کو بھلایا نہیں جاتا
اب تم کو بھلانے میں بڑا وقت لگے گا
اب دل میں کوئی اور بسایا نہیں جاتا
ضدی ہے مرا دل میں اسے کیسے بتاؤں
ہر شخص کو پلکوں پہ بٹھایا نہیں جاتا
ہم کو تو محبت نے سبق خوب دیا ہے
پتھر کو کبھی موم بنایا نہیں جاتا
Install Bazm-e-Urdu now to search through over 50000+ Urdu Poems and share as text or customized images. More than 1000+ images to choose from. So what are you waiting for?